Altaf Hussain asked help from Shokat Aziz
لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعظم پاکستان اور ماہر معاشیات شوکت عزیز سے مدد مانگ لی ہے۔
الطاف حسین کوان دنوں لندن میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس، منی لانڈرنگ اور مخالفین کو دھمکیاں دینے کے کیسز میں مشکلات کا سامنا ہے۔
چند ہفتے قبل لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی 55 گھنٹے تک تلاشی لی اور وہاں سے لاکھوں پاؤنڈ اورجائیدادوں کے کاغذات قبضے میں لےلئے، پولیس اس بڑی رقم کا ذریعہ آمدن معلوم کررہی ہے لیکن الطاف حسین انہیں مطمئن کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔
الطاف حسین نےسابق وزیراعظم اورماہرمعاشیات شوکت عزیز سے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں مشاورت حاصل کی۔
الطاف حسین نے شوکت عزیز کو برطانیہ میں قائم اپنے دفتر میں افطار پارٹی پر مدعو کیا، اس دوران الطاف حسین نے ان سے منی لانڈرنگ کے سلسلےمیں اپنے مسئلے سے آگاہ کیا۔
” شوکت عزیز ماہر معاشیات ہیں اور وہ بہت سے اداروں کیلئے بطورمعاشی مشیر خدمات کام کرتے ہیں”۔
شوکت عزیز نےالطاف حسین کو بین الاقوامی منی لانڈرنگ قانون سےآگاہ کیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں،برطانیہ کے تحقیقاتی اداروں نےایم کیو ایم کے قائد کو ثبوت پیش کرنے کے لئےایک ہفتے کی مہلت دے رکھی ہے۔
دوسری جانب متحدہ قو می موومنٹ نے منی لانڈرنگ کیس سے بچنے کے لئے کراچی کے کاروباری حلقوں پر دباؤ بڑھانا شروع کردیاہے۔
آن لائن نےاپنی رپوٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیوایم نے کراچی کی کاروباری شخصیات کو 17 جولائی سے قبل خطیر رقم دینے کاحلف نامہ متحدہ کی مرکزی قیادت کے پاس جمع کرانے کا حکم دیاہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالےسے بتایاگیا ہے کہ حلف نامے میں یہ تحریر کیاجائےگا کہ کاروباری شخصیات نے بطور عطیہ متحدہ قو می موومنٹ کوخطیر رقم دی ہے تاکہ منی لانڈرنگ کیس سے بچاجاسکے۔
0 comments: